Tuesday, November 15, 2016

ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت


امریکہ میں آخر کا رڈونلڈ ٹرمپ جیت گئے اورتمام تجزیے ،اداریے اور کالم جو ہیلری کلنٹن کی جیت کا ڈھنڈورا پیٹ رہے تھے سب غلط ثابت ہوئے ۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت سے جہاں پوری دنیا کے حکمران پریشانی کا شکا ر ہوچکے ہیں وہیں امریکی عوام پہلی بار احتجاج کررہی ہے ۔ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کی وجہ ان کے وہ بیانا ت ہیں جو انہوں نے دوران کمپیئن دئیے تھے ۔ٹرمپ نے کالے لوگوں کو منع کیا کہ وہ اس کے جلسوں میں نہ آئیں اس طرح اس نے سفید لوگوں کی حمایت حاصل کی ۔گورے امریکی عام طور پر الیکشن سے دور رہتے ہیں لیکن اس مرتبہ ڈونلڈ ٹرمپ میں انہیں امید کی کرن نظر آئی اورانہوں نے ووٹننگ میں بھرپور حصہ لیا۔ٹرمپ نے غیرقانونی میکسیکن عوام کو آڑے ہاتھوں لیا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کھڑی کرنے کا بھی کہا تھا جسکی رقم میکسیکوسے وصول کی جائے گی ۔مسلمانوں کے
متعلق اس کے ریمارکس انتہاپسندانہ بلندیوں کو چھورہے تھے اس نے مسلمانوں کو دہشت گرداورشدت پسند کہا اور شام ،عراق اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو قبول نہ کرنے کا عندیہ دیا ۔مندرجہ بالا باتوں سے ہٹ کر بھی اس کی باتیں ہیں جو امریکی عوام میں مشہور ہیں ۔میڈیا نے ٹرمپ کے خلاف محاذ پر محاذکھول کر اسے مشہور ومعروف بنانے کے ساتھ ایک طرح سے مظلوم بنادیا۔میڈیا کے بقول ہیلری جیت چکی ہے اسی تناظر میں اس کا ووٹر لاپروا سا ہوکر اپنے کام میں مشغول رہا ۔
امریکی صدرکے منتخب ہوتے ہی امریکہ میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اورعوام نے نتائج تسلیم کرنے سے انکارکردیاہے۔احتجاج وگھیراؤ میں امریکیوں کو گرفتار کیا جارہاہے جبکہ امریکی پولیس کی طرف سے آنسوگیس کا استعمال بھی کیا جارہا ہے ۔امریکہ کی مختلف ریاستوں میں توڑ پھوڑ ،سڑکوں کو بلاک اور ٹریفک جام کرنے کے ساتھ ساتھ ’’نفرت انگیز پالیسی ‘‘نہیں چلے گی کے نعرے لگائے جارہے ہیں ۔ریاست فلوریڈا میں مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ٹرمپ کی ’نفرت انگیز پالیسی فلوریڈا میں نہیں چلے گی ‘لکھا ہواتھا۔جارجیا کے شہر اٹلانٹامیں ہزاروں کی تعداد میں افراد نے مظاہرے میں شریک ہو کر ٹرمپ کے خلاف نعرے بازی کی ۔واشگٹن میں وائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کوصدر نہیں مانتے ۔واشگٹن ،شکاگو، اوکلینڈ،لاس اینجلس،ڈینور،سان فرانسسکو،بوسٹن ،برکلے سمیت دیگر کئی علاقوں میں مظاہرین اپنے جذبات کا اعلان کررہے ہیں ۔ڈونلڈ ٹرمپ کے پتلے جلائے جارہے ہیں ۔ٹرمپ نامنظور کے نعروں سے دنیا کی سپرپاورکے درودیوار گونج رہے ہیں ۔ریاست کیلی فورنیا کے شہری ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت سے مایوس ہوکر علیحدگی کی کوشش کررہے ہیں ۔اگر یہ کوشش کامیاب ہوجاتی ہے تو اس کے بعد دیگرریاستیں بھی اس راہ پر چل نکلیں گی ۔ہیلری کلنٹن پڑھے لکھے گوروں ،افریقی امریکیوں ، لاطینیوں اور خواتین کی بھاری حمایت سے بھی جیت نہ سکیں ۔
امریکہ میں سفید فام نسل کی نسلی برتری اور اسلاموفوبیا نے ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانے میں اہم کردار اداکیا ہے ۔یہاں یہ بات ذہن میں رہے کہ معتدل ووٹ ٹرمپ کو نہیں ملا بلکہ ٹرمپ کی جیت امریکی انتخابی نظام میں پائے جانے تضاد کی وجہ سے ہوئی ہے۔ٹرمپ نے انتخابی کمپئین میں جو کچھ کہا وہ اپنی جگہ ، ٹرمپ نے صدر منتخب ہوتے ہی کہا کہ وہ ویسے ہی صدر ہونگے جیسی ہیلری کلنٹن نے ہونا تھا ۔وعدے کرنا ، باتیں کرنا اور دعوے کرنا ایک علیحدہ بات ہے اور منتخب ہوکر انہیں پورا کرنا ایک الگ بات ۔ٹرمپ کی شکل میں امریکیوں نے جو صدر منتخب کیا ہے وہ بہرحال انہیں بھگتنا پڑے گا لیکن اس کااثر پور ی دنیا پرپڑے گا خصوصاََاسلامی دنیا پر۔ایسے میں اسلامی ممالک کو اعتدال کا راستہ اختیار کرتے ہوئے اپنے معاملات امریکہ سے حل کرنے ہوں گے ۔
  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

2 comments:

Item Reviewed: ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت Rating: 5 Reviewed By: Unknown