Thursday, January 8, 2015

ہمارا نظام تعلیم


اللہ کا ہم پر بڑا خاص کرم ہے کہ ہم مسلما ن اور پاکستانی ہیں ۔ اسلام ہمیں دینی تعلیم اور اس کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم پر بھی زور دیتا ہے ۔ قرآن میں اللہ پاک نے جگہ بہ جگہ غورر و فکر کی دعوت دی ہے ۔پاکستان میں جب بھی تعلیم کی بات ہوتی ہے یاکوئی بچہ اسکول یا مدرسہ میں داخل کروانا ہوتا ہے تو پہلی چیز یہ سامنے آتی ہے کہ بچے کو دینی مدرسہ میں داخل کروایا جائے یا اسکول میں۔ اگر آپ اپنے بچے کو مدرسہ میں داخل کرواتے ہیں تو آپ کا بچہ عصری تعلیم سے آراستہ نہیں ہو پاتا۔ اور اگر اسے عصری تعلیم دلواتے ہیں تو دینی تعلیم کی کمی رہ جاتی ہے۔ بحیثیت قوم ہم ابھی تک ہم اپنے نظام تعلیم کو اس انداز میں ترتیب نہیں دے پائے کہ اسلامی تعلیم اور دنیاوی تعلیم کو یکجاکیا جا سکے۔ 

پاکستان بننے سے بہت پہلے والا لارڈ میکالے تو اہل دانش وخرد کو یا د ہی ہوگا اگر نہیں بھی تو کوئی بات نہیں اس کا نظام تعلیم اب بھی ہمارے ملک پاکستان میں چل رہا ہے۔ ویسے ہم انگریز اور انگریزوں کی کسی چیز کو بھولتے نہیں ہیں ۔ بلکہ اب تو کچھ لوگ جو اپنے آپ کو پاکستانی اور مسلمان بھی کہتے ہیں اس میں جدت کے نام پر جو تھوڑا بہت اسلامی مواد پڑھایا جاتا تھا اس کو بھی ختم کرنے کے درپے ہیں۔
والدین آج تعلیمی اداروں کے ہاتھوں مجبور ہو چکے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو کہاں تعلیم دلوائیں۔کیونکہ ان کو یا تو ہم اسکول و کالجز میں داخل کرواتے ہیں کہ جہا ں مذہب کے متعلق نہ ہونے کے برابر پڑھایا جاتا ہے اور جو پڑھایا جاتا ہے وہ بھی بس خانہ پُری کے لئے۔ اس لئے آج کے نوجوان کو ہر داڑھی والا اور ہر برقعہ والی عورت اہل مغرب کی طرح دہشت گرد نظر آتی ہے۔ حالانکہ یہ اسلام کا حکم ہے۔ اور اگر آپ اپنے بچے کو مدرسہ میں داخل کرواتے ہیں تو وہ بچہ اکثر اوقات مسجد تک ہی محدود رہ جاتا ہے یا پھر کر دیا جا تا ہے۔
میری ارباب اختیا ر وماہرین تعلیم اور خصوصا علماء اکرام سے گذارش ہے کہ وہ حالات کو سامنے رکھتے ہوئے دینی و دنیاوی تعلیم کو ایک ہی چھت تلے اکٹھا کریں تاکہ ہم لوگ دنیا کے ساتھ ساتھ اپنے دین کی تعلیم کو بھی حاصل کرسکیں جس طرح سائنس کے مضامین کو اہمیت دی جاتی ہے اسی طرح اسلامی مضامین کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے۔ اس سلسلے میں کچھ اہل درد حضرات نے ایسے ادارے بنائے ہیں جو کہ دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کا بھی بطریق احسن انتظام کر رہے ہیں اور الحمدللہ وہ اس میں بڑی حد تک کامیاب بھی ہوئے ہیں اور ان اداروں سے پڑھنے والے طلبا ء وطالبات دوسرے اداروں میں پڑھنے والے طلباء سے بھی بہتر ہیں ۔تاریخ ہمیشہ اسے اچھے الفاظ میں یادرکھتی ہے جو اپنی روایات اوراپنے اسلاف کی تاریخ کو یاد رکھتا ہے۔ 
اپنی مٹی پہ چلنے کا سلیقہ سیکھو    سنگ مرمر پہ چلو گے تو پھسل جاو گے
Newer Post
Previous
This is the last post.
  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Item Reviewed: ہمارا نظام تعلیم Rating: 5 Reviewed By: Unknown