Tuesday, October 4, 2016

کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے

مقبوضہ جموں و کشمیر میں 8جولائی کو برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے اب تک مسلسل کرفیو نافذ ہے اور کشمیریوں کے پرامن احتجاج پر بھارتی سیکیورٹی ادارے فائرنگ ،تشدد اور پلیٹس گن جیسے حربے آزما رہے ہیں ۔ مورخ لکھے گا کہ دنیا میں کشمیری ایک ایسی قوم تھی جس کے بچے نوجوانوں سے بہادر اور نوجوان اپنے بزرگوں سے زیادہ باشعور اور بزرگ نوجوان نسل سے زیادہ ہمت والے تھے اور ان سب سے بڑھ کر کشمیری خواتین باصبر تھیں جنہوں نے اپنے سہاگ ،بیٹے اور اپنی عصمتیں کفار سے آزادی کی خاطر قربا ن کردیں اور پھربھی اللہ کی شکر گذار ہوئیں ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں جس طرح سے کشمیریوں نے 17روز سے مسلسل بھارتی ظلم وستم کے آگے پرامن احتجاج کیا ہے اس کی مثال شاید ہی کسی اور قوم میں مل سکے ۔ اس وقت وادی میں کھانے پینے کی اشیا کی شدید قلت ہوچکی ہے ۔ کشمیری پوری دنیا میں بھارتی مظالم پراحتجاج کررہے ہیں ۔ پاکستانی عوام بھی ان کے شانہ بشانہ کھڑی نظر آتی ہے جس کی مثال 19جولائی کو لاہور سے اسلام آباد تک ہونے والا کشمیر کارواں تھا ۔ جس میں عوام الناس کاٹھاٹھیں مارتا سمند ر سخت گرمی و حبس کے باوجود اول تاآخر شامل رہا ۔ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مسجد شہداء مال روڈ سے کارواں کا آغاز ہوا تو لاہوراور اس کے گردونواح سے آنے والے شہریوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ امیر جماعۃ الدعوۃپروفیسر حافظ محمد سعید،جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ،پیر سید ہارون علی گیلانی،حافظ عبدالرحمان مکی،حافظ عبدالغفار روپڑی،سید ضیا ء اللہ شاہ بخاری،مولانا امیر حمزہ،عبداللہ گل،قاری محمد یعقوب شیخ،شیخ نعیم بادشاہ،مولانا سیف اللہ
خالد،ابوالہاشم ربانی، حافظ خالد ولید ، مولانا ادریس فاروقی و دیگرسیاسی ومذہبی رہنماؤں نے شرکت کی ۔حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کارواں کی شکل میں مسجد شہداء سے اسلام آباد کی جانب روانہ ہو ئے ہیں۔ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کر رہے ہیں۔یہ کارواں کا پہلا مرحلہ ہے ۔ ہم سید علی گیلانی کے چار نکاتی فارمولے کی تائید کرتے ہوئے اسے دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔پاکستانی حکمرانوں نے انڈیا کے اعتماد کے لئے کشمیریوں کا اعتماد کھو یا۔ہم دنیا کوپیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ کشمیری سینے تان کر کھڑے ہیں۔لاکھوں شہید ہوچکے ہیں۔حالیہ تحریک میں چار ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔بھارتی فوج کے درندوں نے ہسپتالوں میں گھس کر زخمیوں کو نشانہ بنایا۔کشمیر کارواں کے ذریعے دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔جماعت اسلامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارت کی ناجائز قابض فوج نے کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کر دی جس کے بعد کشمیر میں آزادی کی ایک نئی لہر اٹھی۔بھارتی فوج کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے تو دوسری جانب ہزاروں لوگوں کوگرفتار کیا گیا ہے،طالبات کی بے حرمتی کی گئی ہے ۔مگر افسوس کہ عالمی ادارے بے حس ہیں۔آج حافظ محمد سعید کی قیادت میں اسلام آباد کی جانب کشمیر کارواں اس بات کا اعلان ہے کہ اگر حکمران بے حس اور خاموش ہیں تو دوسری طرف پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے اور رہے گی۔کشمیریوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ہدیۃ الھادی پاکستان کے چیئرمین پیر سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ پاکستانی قوم مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کے لئے میدان میں نکل آئی ہے۔پاکستانی قوم نے حافظ محمد سعید کی کال پر لبیک کہا اور آج کشمیر کارواں میں بچہ بچہ نعرہ لگا رہا ہے کہ تیری مددسے اے رحمان،کشمیر بنے گا پاکستان۔کارواں کو لاہور سے اسلام آباد کی جانب گامزن کیا گیا تو اس میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ۔ کارواں میں مریدکے میں فیصل آباد سے بسوں ، گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر آئے ہوئے پاکستانیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔میں بذات خود بھی مریدکے سے اس کارواں میں شریک ہوا ۔مریدکے میں شرکاء میں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی جانب سے کھا نا تقسیم کیا گیا ۔ کارواں کے شرکاء جب سادھوکی، کامونکی اور موڑ ایمن آباد سے ہوتے ہوئے گوجرانوالہ لاری اڈہ پہنچے تو گوجرانوالہ کی طرف سے شاندار استقبال کیاگیااور شرکاء کارواں میں دودھ کی بوتلیں تقسیم کی گئیں۔ وہاں جماعۃالدعوۃ کی مقامی قیادت کی جانب سے ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا تھا۔یہ شہر اس حوالہ سے پہلے ہی بہت زرخیز ہے اور مقبوضہ کشمیر میں شہادتیں پیش کرنے والے نوجوانوں کی سب سے زیادہ تعداد بھی گوجرانوالہ کی ہے اس لئے یہاں شہداء کے ورثاء کی کثیر تعداد سمیت ہزاروں افراد نے شرکاء کا زبردست استقبال کیا اور روایتی مہمان نوازی کامظاہرہ کیا۔لاری اڈہ مین جی ٹی روڈ پر ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہنے والے جلسہ عام کے اختتام پر اہالیان گوجرانوالہ جب اس کارواں کا حصہ بنے توشرکاء کی تعدادلاکھوں تک پہنچ چکی تھی۔یوں تحریک آزادی جموں و کشمیر کا یہ کارواں حافظ محمد سعید اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں وزیر آباداور گکھڑ سے ہوتا ہوا جی ٹی ایس چوک گجرات پہنچا جہاں قائدین کے مختصر خطابات ہوئے،جہاں پر سکھ برادی کی طرف سے نمائندگی کرتے ہوئے سردارجسی سنگھ نے خطاب کیا اورکہا کہ پاکستان کی سکھ برادی کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ان کی تحریک میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ پھر اس قافلہ نے لالہ موسیٰ اور کھاریاں کی طرف سفر شروع کر دیا۔ گجرات میں بھی کارواں کا شاندار استقبال کیا گیا ، شاہدرہ، مریدکے و دیگر مقامات کی طرح یہاں بھی قائدین اور عوام پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی جاتی رہیں۔اور یہاں سے بھی لوگوں کی کثیر تعداد کارواں میں شامل ہوئی۔لاکھوں افراد کا یہ قافلہ جب جہلم کے قریب پہنچا تو سرائے عالمگیر سے جہلم تک سڑ ک کے دونوں اطراف کے پٹرول پمپس ،مساجد،شادی ہالز،ہوٹلز،اسکولوں ودیگر کھلے مقامات میں رات گزارنے کے بعد طے شدہ پروگرام کے تحت نماز فجر کے بعد جہلم پل پر حافظ محمد سعید اور دیگر رہنماؤں نے دعا کروائی اور اسلام آباد کی جانب قافلے کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتظامات جماعۃ الدعوۃ کے تین ہزارسے زائد رضاکاروں نے بخوبی سرانجام دئیے۔سیکیورٹی کے حوالے سے سی سی ٹی وی کیمروں کی گاڑیاں خصوصی طور پر اپنی خدمات سرانجام دے رہی تھیں اور پورے کاروا ں کو مانیٹرکیاجاتا رہا ۔کشمیر کارواں کے موقع پرچیرمین فلاح انسانیت فاؤنڈیشن حافظ عبدالروف اور ان کی ٹیم کھاناکھلانے اور کارواں کو ٹھنڈا پانی پہنچانے کے حوالے متحرک رہنے کے ساتھ ساتھ 60سے زائد ایمبولینسزکسی بھی ناخوشگوارواقع کی صورت میں فرسٹ ایڈ کے لئے اول تاآخر شریک رہیں ۔ ایک ہزار سے زائد رضاکاروں نے یہ خدمت بخوبی سر انجام دی۔شاہدرہ سے لے کر راولپنڈی تک حافظ عبدالروف خود کھاناکھلانے کی ڈیوٹی کو مانیٹر کرتے رہے۔کشمیر کارواں کے دینہ پہنچنے پر کارواں میں میرپورسمیت دیگر علاقوں سے ٓزادکشمیر کے شہری بھی کثیر تعداد میں شریک ہوئے ۔روات سے آگے ٹی چوک پر شرکا کو کھانا کھلایا گیا اور اور شرکا ء نے نمازظہر وعصر اکٹھی کیں اور راولپنڈی کمیٹی چوک کی طرف زادسفر باندھا۔جہاں جلسے کا اہتمام کیا گیا تھا۔اسی دوارن کارواں میں امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق ،متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین،شیخ جمیل الرحمن،حمید گل مرحوم کے بیٹے عبداللہ گل سمیت دیگر رہنما ء شریک ہوچکے تھے ۔جس سے کارواں میں جوش وخروش دیدنی تھا ۔راولپنڈی کے بعد کارواں کا آخری پڑاؤ کشمیر ہائی وے سرینا چوک تھا جہاں اختتامی جلسے کا انتظام کیاگیا تھا۔لاکھوں پاکستانیوں کے کشمیر ہائی وے پہنچنے پر کشمیر ہائی وے تنگی داماں کا شکوہ پیش کرنے لگا۔ بسوں ،ویگنوں،گاڑیوں ،موٹرسائیکلوں کی لمبی قطاروں کودیکھنے کے بعد جب کشمیرہائی وے پر شرکا ء کی تعداد دیکھی تو سٹیج سے تاحدنگاہ سر ہی سر نظر آرہے تھے اور بغیر کسی لگی لپٹی کے کشمیر کارواں 3دن کے مختصر سے دورانیے میں امیر جماعۃ الدعوۃ کی دعوت پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے اکٹھا ہونے والا ایک کامیاب کارواں تھا ۔ کارواں میں وقتا فوقتا جن شخصیات کو دیکھا تھا وہ سبھی سٹیج پرموجود تھیں جن میں ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنما ، عسکری ماہرین ، متحدہ جہاد کونسل اورسب سے بڑی بات کشمیری قیادت کے رہنماؤں کا اس سٹیج پر بذات خود موجودہونا تھی۔

تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی بھرپور نمائندگی کی وجہ سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا بھرپور مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔ اس موقع پر جماعۃالدعوۃ کے سربراہ اور کشمیرکارواں کے روح رواں پروفیسر حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب کے دوران کشمیر ی قیادت کو اپنے دائیں بائیں کھڑا کیا اور واضح طورپراعلان کرتے ہوئے کہاکہ بھارت اپنی آٹھ لاکھ فوج کشمیر سے نکالے اور سید علی گیلانی کے چارنکاتی فارمولہ کو تسلیم کرے۔ اگر ہندوستان کشمیر میں ظلم و ستم بند نہیں کرتا تو ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ مل کر کنٹرول لائن کو پاؤں تلے روندیں گے اور آزادی کشمیر کیلئے جو کچھ بھی کرنا پڑا کریں گے۔ہم سیز فائر لائن کو کنٹرول لائن تسلیم نہیں کرتے۔ہمیں آلو پیازکی تجارت نہیں کشمیریوں کے حقوق چاہئیں۔انہوں نے کہاکہ محض یوم سیاہ منانا کافی نہیں ہے اگر یہ سب کچھ اشک شوئی کیلئے نہیں ہے تو ہندوستان سے تجارت و ثقافت سمیت ہر قسم کے تعلقات پر سیاہ لائن کھینچی جائے۔ وزیر اعظم نواز شریف فوری فیصلے کریں۔جب مشرقی پاکستان کا سقوط ہوا تو زبردستی سیز فائرلائن کو کنٹرول لائن میں تبدیل کیا گیا اگراسلام آباد سنجیدہ ہے تو ان مجبوری کے معاہدوں کی کوئی حیثیت نہیں، نہ تو یہ بارڈر لائن اور نہ ہی کنٹرول لائن ہے۔ہر کشمیری کو پاکستان آنے اور لاکھوں پاکستانی کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر جانے کا حق حاصل ہے۔ان کے خطابات کے دوران لاکھوں شرکاء میں زبردست جو ش وخروش دیکھنے میں آیااور اس دوران حافظ محمد سعید قدم بڑھاؤ ہم تمہارے ساتھ ہیں کے زوردارنعرے لگائے جاتے رہے۔ کارواں سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر کارواں کے قائد حافظ محمد سعید مبارک باد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے قوم کی نمائندگی کرتے ہوئے لاہور سے اسلام آباد تک مارچ کیا اور کشمیریوں کے حق میں اسلام آباد میں بیٹھ کر حق خوارادیت کی بات کی۔برہان وانی کی شہادت نے قوم کو نیا جذبہ دیا ہے۔کشمیری پاکستان کے لئے لڑتے ہیں لیکن پاکستان کے حکمران مودی کے ساتھ تجارت اور تحفے بھیجنے کی خواہاں ہے۔پاکستان کے اندر ایک انڈین لابی ہے جنہوں نے دہلی کو اپنا قلعہ بنارکھا ہے۔ ہم ا علان کرتے ہیں ایسی حکومت قابل قبول نہیں جو کشمیریوں کے لئے آواز نہ اٹھائے،مجھے وقت کا صلاح الدینؒ ،غزنویؒ ،محمد بن قاسمؒ چاہئے۔اسلام آباد سے سید علی گیلانی،شبیر شاہ،یاسین ملک و دیگرکو پیغام دیتا ہوں کہ اگر حکومت سوئی ہے تو بیس کروڑ عوام آپ کی پشت پر کھڑی ہے۔متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سیدصلاح الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے مقابلے میں بھارت کے آٹھ لاکھ سے زائد فوجی ہیں جو کشمیریوں پر ظلم وستم کررہے ہیں ۔کشمیرکاروا ں سے کشمیریوں کو حوصلہ ملا ہے ۔ عالمی برادی ،انسانی حقوق کی تنظیمیں آنکھیں بندکرکے بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں حافظ محمد سعید اور ان کے رفقا سمیت تمام شرکا کوخراج تحسین پیش کرتاہوں کہ انہوں نے کشمیریوں سے حمایت کا اعلان کیا ہے ۔اس وقت ضرورت عملی اقدامات کی ہے ۔ حکومت پاکستان کو چاہیئے کہ وہ عملی اقدامات کی طرف توجہ دے ۔ عوام الناس کی امنگوں کا خیال کرتے ہوئے بھارتی مظالم کا سدباب کرے ۔تحریک جوانان پاکستان کے چیئرمین اور جنرل (ر)حمیدگل مرحوم کے بیٹے عبداللہ گل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارواں دودن میں لاہور سے اسلام آباد پہنچا اس دوران ایک پتہ تک نہیں ٹوٹا ۔میں نے ایسا نظم وضبط کسی بھی مارچ یاجلسے میں نہیں دیکھا ۔پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے ۔بھارتی مظالم سے نظریہ پاکستان زندہ ہورہاہے ۔برہان وانی کی شہادت سے کشمیری نوجوان اورمتحرک ہوگئے ہیں ۔ اگر کشمیر میں اعلان جہاد ہواتو میں سب سے پہلے وہاں پہنچوں گا ۔کشمیر پاکستان کا حصہ ہے جس پر بھارت غاصبانہ قبضہ کئے ہوئے ہیں ۔پاکستانی کشمیریوں پر بھارتی ظلم وستم پر غم وغصہ میں مبتلاہیں ۔انہوں نے دنیاکوباورکرواتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے کوئی بے خبر نہ رہے ۔حکومت پاکستان کو اس مسئلے پر سنجیدگی اختیارکرتے ہوئے عملی اقدامات کی طرف بڑھنا ہوگا ۔ انصار الامہ کے سربراہ مولانافضل الرحمن خلیل نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے ۔دنیا کی کوئی طاقت کشمیر نہیں چھین سکتی ،کشمیر کارواں حکمرانوں ، اقوام متحدہ اوردیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کو پیغام دیتا ہے کہ اگربھارت نے کشمیریوں پرمظالم بندنہ کئے تو ہم سری نگر بھی پہنچ سکتے ہیں ۔آج کے کارواں نے ثابت کردیا ہے کہ پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ ہیں ۔ہمارا کلمہ ایک ہے اور کشمیریوں سے ہمارا ایمان کا رشتہ ہے ۔کشمیر کارواں سے صاحبزادہ ابوالخیر زبیر، سید صلاح الدین، شیخ رشید، حافظ عبدالرحمن مکی، غلام محمد صفی، پیر سید ہارون علی گیلانی، شیخ جمیل الرحمن ، مولانا فضل الرحمن خلیل ، عبداللہ گل ، دفاعی تجزیہ نگارجنرل (ر) امجد شعیب ،سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، مولانا امیر حمزہ، قاری یعقوب شیخ ،شیخ رشید،ملک رشید مسلم لیگ (ن )اور دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔جلسہ عام سے حافظ عبدالرحمن مکی، غلام محمد صفی اور پیر سیدہارون علی گیلانی کے خطابات کو بہت زیادہ پسند کیا گیا۔
تحریک آزادی جموں کشمیر کا لاہور سے اسلام آباد تک کشمیر کارواں ہر لحاظ سے انتہائی کامیاب تھا۔کشمیر کارواں کی جہاں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں کوریج کی جاتی رہی وہیں فیس بک اور ٹویٹرسمیت دیگر سوشل میڈیاٹولز پر جماعۃ الدعوۃ کی سائبرٹیم اپنے سالار عبدالرحمن سالار کی نگرانی میں انڈین میڈیا کو پاکستانیوں کی کشمیریوں سے محبت کو دکھلاتی رہی اور انڈین میڈیا صحیح معنوں میں ان سوشل میڈیا ایکٹویسٹ سے ڈرتا رہا ۔یوں جہاں تک پاکستانیوں کی آواز نہیں پہنچ پاتی تھی سائبرٹیم نے انڈین میڈیا کولوہے کے چنے چبوائے ۔فیس بک پربرہان وانی کی تصاویر کو بطورڈی پی استعمال کرنے والوں کے اکاؤنٹ بند ہوتے رہے اور وہ ایک کی بجائے دواکاؤنٹ بنا کر مزید ایکٹو ہوتے رہے ۔ٹویٹر پرحافظ سعید کے اکاؤنٹ کو بندکیا گیا جس کی خبر انڈین میڈیا نے بڑے جوش وخروش سے چلائی ۔پاکستانیوں کے اس جم غفیر کے اجتماع سے یقیناًتحریک آزادی جموں و کشمیر پر دورس اثرات مرتب ہونے کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ اور عالمی دنیا سمیت بھارت کو ایک پیغام پہنچ چکا ہے پاکستانی آج بھی کشمیرپر اپنے اسی موقف پرقائم ہیں جو قائداعظمؒ نے دیا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ۔

  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Item Reviewed: کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے Rating: 5 Reviewed By: Unknown