Tuesday, September 27, 2016

بجرنگی بھائی جان سے فینٹم تک



بھارتیوں کا شکریہ کہ انہوں نے پاکستانی قوم کو بجرنگی بھائی کے بعد فینٹم کاتحفہ دے کر ان کی اوقات یاددلادی، جو کل تک بجرنگی بھائی جان سے محبت اورانسانیت کا سبق سیکھ رہے تھے وہی آج کہہ رہے ہیں کہ بھارت کی طرف سے کبھی بھی پاکستان کے لئے اچھائی کی امید رکھنا باعث عبث ہے ۔اگرچہ بجرنگی بھائی جان کو بھی دیکھ کے یہی لگتا ہے جیسے پاکستان میں لاء اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز ہی نہیں اور پاکستانی فوج جسے دنیا بھر میں بطور فوج ایک اعلیٰ مقام حاصل ہے وہ اتنی بے وقوف ہے کہ ایک اجنبی کو سرحد پر دراندازی کرنے کی اجازت مرحمت فرمادے گی ۔اس طرح کی کتنی غلطیاں تھیں جو پاکستانی فلم بینوں نے نوٹ کی ہیں ۔اب آتے ہیں انڈیا کی نئی آنے والی فلم ’’فینٹم ‘‘ کی جانب ،جو کہ ایس۔ حسین زیدی کے ناول’’ممبئی ایونجرز‘‘سے ماخوذہے ۔جس نے ریلیز سے پہلے ہی پورے پاکستان میں اپنی دھوم مچادی تھی۔معاف کیجئیے گا یہ دھوم ذرا دوسری قسم کی تھی۔یہ دھوم تب مچنی شروع ہوئی جب اس کے خلاف جماعۃ الدعوہ کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے ہائی کورٹ میں کیس دائر کرواکے اسے پاکستان میں بین کروادیا۔خیال رہے کہ انڈیا حافظ سعید کو 26/11 کے حملے کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے جبکہ پاکستانی عدالتوں نے ان کیخلاف ثبوت فراہم نہ کرنے پر انہیں بری کردیا تھا ۔ سنسربورڈ نے بھی آگے بڑھتے ہوئے سیف علی خان کی فلموں پر پاکستان بھر میں پابندی لگادی ہے ۔اس کا ٹریلر دیکھنے کا اتفاق ہو ا دوسرے پاکستانیوں کی طرح میری بھی دل آزاری ہوئی ۔ٹریلر اورہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد سوشل میڈیا پر اس کے خلاف پاکستانی عوام نے سیف علی خان،کترینہ کیف اور مودی کو خوب لتاڑا۔فیس بک پر ایک پیج(Ban Indian Films) کے نام سے بنایاگیا اور اس پر پاکستانیوں کی ویڈیوز اپ لوڈ کرنا شروع کردیں گئیں جن میں فینٹم کے متعلق پاکستانیوں کے خیالات تھے خصوصاََ ’’گھس کے مارنے والا‘‘ ڈائیلاگ تو قریب قریب ہر ویڈیو میں موجود تھا ۔ دوسری طرف Twitterپر اس متعلق ہیش ٹیگ چلائے گے مثلاََ #BanPhantomاور #Phantom۔جس پر پاکستانیوں نے کھل کر انڈیا اوراس کی فلموں کے متعلق اظہار خیال کیا ۔ سوشل میڈیا کے بعد پاکستان کی ایک مشہور ٹرانسپورٹ سروس میں انڈین فلم کے چلانے پر مسافروں کا احتجاج بھی اسی قبیل سے تعلق رکھتا ہے ۔مشہور پاکستانی اداکار فیصل قریشی کی ویڈیوبھی اسی متعلق دیکھنے کا موقع ملا تو خوب دل کو تسلی ہوئی ۔ان سب سے زیادہ مشہور ہونے والی اک جعلی ویڈیوجوپاکستانی نیوز چینل کے نیوزبلیٹن پر مشتمل تھی ۔جس نے بھی بنائی کمال کی بنائی تھی ۔پہلی بار دیکھنے پر اصلی کا احتمال ہوتا لیکن اس میں جو نیوز تھیں وہ دیکھ کر پتہ چلتا کہ یہ کسی پاکستانی کی شرارت ہے ۔اداکارشان بھی فینٹم کے اداکار سیف علی خان کو آڑے ہاتھوں لے رہے ہیں ۔
اب جب کے فینٹم ریلیز ہوچکی ہے لیکن پاکستانی عدالت کے پیش نظر پاکستان میں اس کی ریلیز ممکن نہیں ہوسکی۔یاد رہے کہ یہ فلم 26/11کے گرد گھومتی ہے اور جس طرح 26/11کا سارا الزام پاکستان پر ڈالاگیا تھا بالکل اسی طرح اس فلم میں پاکستان کے خلاف کھل کر پروپیگنڈہ سے آگے بڑھ کر دھمکیاں بھی دی گئیں ہیں اور ایک ایجنٹ کو پاکستان میں گھس کر کاروائی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے ۔شنیدن تو یہ ہے کہ یہ فلم بھارت میں بھی فلاپ ہوچکی ہے اور بھارتی عوام نے اس فلم کو پسند نہیں کیا ۔ پاکستان اور بھارت کی دشمنی کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔ان کے قیام سے لے کر اب تک نجانے کتنے مسائل ہیں جو ان کے درمیان حل طلب ہیں لیکن ان سب میں سب سے بڑا مسئلہ کشمیر کا ہے ۔جس کی بنیاد پر پاک بھارت جنگیں ہوچکی ہیں ۔مجھے یاد ہے جب پاکستانی فلم ’’وار‘‘ ریلیز ہوئی تھی تو بھارت میں اس کے دکھانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی ابھی حال ہی میں پاکستانی فلم’’ بن روئے ‘‘ کو بین کیا گیا ہے۔پاکستان میں بعض حلقے اس بات کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں کہ پاکستانیوں نے فینٹم پر پابندی لگواکراچھا نہیں کیا ۔وہ اس متعلق دوسرے ممالک کی مثالیں دے رہے ہیں اس پر وہ جیسے بھی ممکن ہو اپنا اظہار کررہے ہیں ۔لیکن ان کو یاد رکھنا ہوگا کہ پاکستان اور بھارت کا معاملہ دوسرے تمام ممالک سے مختلف ہے اوریہ کہ دونوں ممالک اک دوسر ے کی ضد ہیں ۔
اگر ہم اپنے موجودہ حال ہی کو دیکھ لیں تو میں ہی کیا ہم میں سے کوئی بھی پاکستانی بھارت کا نام لینا بھی پسند نہ کرے کیونکہ جو وہ سرحدپر اور پاکستان کے اندر تخریب کاری کے ذریعے کروارہاہے وہ اب ڈھکا چھپا نہیں ہے ۔ماضی میں بھی فینٹم جیسی فلمیں پروپیگنڈے کے لئے استعمال ہوتی رہی ہیں لیکن اس بار پاکستانیوں نے عقل مندی کا ثبوت دیتے ہوئے اس فلم کے ساتھ ساتھ اس طرح کی دوسری بھی پاکستان مخالف فلموں کے خلاف آواز اٹھا کر بھارت کو یہ ثبوت دیا ہے کہ پاکستانی نئی نسل اپنے وطن اور پاک فوج کے خلاف کوئی بھی بات برادشت نہیں کرے گی ۔بھارت کو سمجھ جانا چاہیئے کہ اب حالات71ء جیسے نہیں رہے بلکہ اب دنیا ہر بندے کی انگلیوں کے نیچے ہے گوگل پر ایک کلک بھارت کا کچاچٹھا کھول کے رکھ دیتا ہے ۔

  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Item Reviewed: بجرنگی بھائی جان سے فینٹم تک Rating: 5 Reviewed By: Unknown