Tuesday, September 27, 2016

سیکولربھارت کے سائے تلے


آبادی کے لحاظ سے دنیا کے بڑے ممالک میں سے ایک ملک ہمارا پڑوسی ملک بھارت ہے ۔جمہوریہ بھارت آج کل کئی مسائل سے دوچار ہوچکاہے ۔جہاں اس کے اپنے دانشور اس کی سیکولرازم بنانے کے چکروں میں ہیں وہیں نچلی ذات کے ہندو اور دیگر اقلیتیں بشمول مسلمان اور سکھ اپنے اوپر ہونے والے ظلم وستم سے نالاں ہوکر مصلح کی طرف دیکھ رہی ہیں اور وہیں مقبوضہ جموں وکشمیر میں غاصب شدہ بھارت کے خلاف تحریک آزادی عروج پر پہنچ چکی ہے ۔جس کی باز گشت اب کشمیر سے نکل کر پوری دنیا میں پہنچ چکی ہے ۔وہ بھارت جو اپنےآپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہتانہیں تھکتا ۔آج جب مودی کی حکومت میں انتہاپسندوں نے سرعام مسلمانوں کو ذبح کرنا اور بھارت کو ہندودیش بنانے کی کوشش کی ہے تو دنیاپر آشکارہواہے کہ سیکولر اور جمہوریت کامنتر الاپنے والے ہندو کی بغل میں چھر ی بھی    موجود ہے باایں الفاظ میں بھارت صرف اونچی ذات کے ہندوؤں کا ہی ہے۔  
"Global Terrotism Index"
کی رپورٹ کے مطابق بھارت کا دہشت گردی میں چھٹا نمبر ہے ۔بھارت میں اس وقت50کے لگ بھگ علیحدگی پسند تنظیمیں کام کررہی ہیں جن میں سے اکثر پر بھارتی سرکار اور میڈیا دہشت گردی کی چھاپ لگاکر ان کے جائز حقوق لوٹانے سے انکاری ہے ۔قارئین کویادہوگا کہ جب بلوچستان میں دہشت گردوں نے بلوچی عوام کاجینا حرام کرکے بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کی سازشیں کی تھیں تو اس کا سب سے زیادہ پروپیگنڈہ بھارتی میڈیا نے کیا تھا کیونکہ ان کے پیچھے بھارت کارفرماتھا۔بھارت اپنے ناپاک مقاصد پورا کرناچاہتاتھا اور عالمی رائے عامہ میں پاکستان کو ایک دہشت گرد ریاست ثابت کرنے کی ناکام کوشش میں مصروف عمل تھا۔اگر بات کی جائے دنیا میں جعلی ادویات کی تو اس میں بھارت کاسب سے بڑاحصہ ہے یعنی 75%سے زائد جعلی ادویات اور نشہ آور چیزیں اسی دنیاکی سب سے بڑی سیکولر جمہوریت بھارت سے دنیاکو برآمدکی جاتی ہے ۔افغانستان میں جب ملاعمر ؒ نے اسلامی حکومت کی بنیادرکھی تھی تو کچھ ہی عرصہ بعد وہاں سے پوست وغیرہ کی برآمد نہ ہونے کے برابر ہوگئی تھی جوکہ اب پھر امریکہ کی موجودگی میں بام عروج پر پہنچ چکی ہے ۔
ہمارے ملک میں اگر کوئی ایک آدھاواقعہ ریپ کاہوجائے تو پورا بھارت چیخ اٹھتا ہے کہ وہاں پر عورتوں کے ساتھ بہت ہی ظالمانہ سلوک کیاجاتا ہے جبکہ اسی بھارت کا اصل چہرہ یہ ہے کہ دنیا میں ریپ کرنے والے ممالک میں اس کا تیسرا نمبر ہے اور قاتل ممالک میں اس کا دوسرا نمبر ہے ۔اسی مہابھارت کے دیش میں 3ملین کے لگ بھگ لڑکیاں بچپن میں ہی مار دی گئی ہیں اگر بات کی جائے2011ء کی تو اس میں ہر 1000لڑکے
کے مقابلے میں 914لڑکیا ں تھیں جبکہ یہی تعداد 1976ء میں 976تھی ،یعنی کہ لڑکیوں کی تعداد لڑکوں کی تعداد کے مقابلے میں کم ہوچکی ہے ۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق بھارت ہرپیدا ہونے والی لڑکی کے لئے خطرناک ترین ملکوں میں سے ہے۔سیکولر بھارت کا ایک اور سیکولر زدہ چہرہ یہ بھی ہے کہ دنیا کے خودکشی کرنے والے علاقوں میں بھی اس کا سب سے زیادہ حصہ ہے۔پوری دنیا میں ہونے والی خودکشیوں میں 1/5 حصہ اسی مہابھارت کا حصہ ہوتاہے ۔یہی سیکولر بھارت سیاح خواتین کے لئے خطرناک ترین ممالک میں سرفہرست موجودہے ۔بھارت جودن رات پاکستانیوں کو نیچادکھانے میں مصروف رہتاہے ۔اپنے گھر کی خیریت معلوم کرناشاید بھول چکاہے یا پھر ان کے ہاں اپنے پڑوسی کے معاملات میں ٹانگ اڑانا مذہبی شعار ہے ۔ویسے ان کے مذہبی شعار کا مطلب ہے ’’سچ کی جیت ‘‘۔پتانہیں یہ سچ کی جیت کون سی ہے ۔کیونکہ ان پر ان کے اپنے مذہب کے لوگ بھی یقین نہیں کرتے ۔
بھارت جس کی فلموں میں بھارت کا وہ چہرہ دنیاکودکھایاجاتاہے جس سے اس کا دور دور تک کوئی واسطہ نہیں بلکہ یہ ایک پروپیگنڈہ وار ہے جس کے ذریعے بھارتی عوام اور دشمنوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتاہے ۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ 85%بھارتی باشندوں کی آمدن 2ڈالر کے قریب ہے اور17% سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں ۔بھارتیوں کی ایک بڑی تعداد و ہ ہے جس کے پاس رہنے کو گھر تک نہیں اوروہ فٹ پاتھ پر رہتے ہیں ان کی ساری زندگی کا محور یہی فٹ پاتھ ہوتے ہیں ۔فلم انڈسٹری کی چکاچوندنی کے باوجود دنیا بھر کے بجلی سے متاثرہ 1.2بلین افراد میں سے 300ملین کاتعلق اسی بھارت سے ہے ۔بھارت اس وقت شدید ترین بجلی کی کمی سے دوچار ہے جس کے لئے وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں دھڑا دھڑ ڈیم بنارہاہے ۔ جبکہ پاکستانی حکومت کوشش کرتی ہے کہ وہ بھارت سے تجارت کرے اور اس سے بجلی برآمد کرے۔بھلا جو خود کسی چیز کی کمی کاشکار ہووہ آپ کو کیا دے گا؟ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام(UNDP)ہیومن ڈویلپمنٹ پروگرام کے مطابق صنفی عدم مساوات میں پاکستان کا 123واں جبکہ اسی سیکولر بھارت کا 132واں نمبر ہے یوں پاکستان بھارت سے بہتر درجہ پرکھڑاہے ۔دوسری طرف بھارت نسلی امتیاز میں دوسرے نمبر پر کھڑا ہے ۔انڈین آبادی کا 45فیصد کے لگ بھگ حصہ بھارت کے اسی نسلی امتیاز کی وجہ سے دوبارہ بھارت کا حصہ بننے سے انکار کردے گا جبکہ پاکستانی شرح اس کے مقابلے میں بہت ہی کم ہے یعنی 6.5فی صد۔پاکستانی عوام نے برداشت کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ بھارت میں اونچی ذات اور انتہاپسندی کی وجہ سے عدم برداشت عروج پر ہے ۔ورلڈ ہیلتھ آگنائزیشن کے مطابق بھارت اس وقت گندے ترین ممالک میں شامل ہے جبکہ اس کا شہر دلی بیجنگ سے تین گنا زیادہ آلودہ ہے۔دنیا کے 20گندے ترین (آلودگی کے اعتبار سے ) شہروں میں 13کاتعلق اسی بھارت سے ہے ۔
اگر بات کی جائے خوش اخلاقی کی تو پاکستان اس میں 81ویں نمبر پر جبکہ یہی بھارت جس کی فلمیں اور ڈرامے ہم ساری رات دیکھتے نہیں تھکتے ہم سے بہت نیچے 111نمبر پر براجمان ہے ۔جبکہ بنگلہ دیش (مشرقی پاکستان) بھارت سے اوپر یعنی 108ویں نمبر پر ہے ۔Happy Planet Indexکے تجزیے کے مطابق پاکستان 16ویں نمبر پر جبکہ بھارت 32ویں نمبر پر موجودہے ۔اور ایک رپورٹ کے مطابق جوکہ ہندوستان ٹائمز نے جون 14ء کو شائع کی تھی ۔ بھارت خوراک کے معاملے میں ایک غیر محفوظ ملک ہے ۔مندرجہ بالا حقائق مختلف رپورٹس کا حصہ ہیں اور ان میں سے اکثر انڈیا کی ویب سائٹس پر شائع ہوچکی ہیں ۔یہ سب کچھ آپ کے سامنے رکھنے کامقصد صرف یہی تھا کہ بھارت کا اصل اور مکروہ چہرہاپنے قارئین کے سامنے رکھ سکوں کہ جہاں بھارت مسلمانوں ،سکھوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہا ہے وہیں یہ اندرسے ٹوٹ پھوٹ کاشکارہے ۔اور عنقریب یہ بھارت ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے گا کیونکہ اس کا معاشرہ مکمل ابتری کا شکارہوچکاہے اور وہاں ظلم کی انتہا ہوچکی ہے ۔اور اللہ کا قانون ہے کہ ظالم کی حکومت خواہ وہ مسلمان ہی کیوں نہ ہو۔آخرکا ر ختم ہوکررہتی ہے ۔میرے خیال سے مودی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔اب دیکھئے خدائی فیصلہ کب آتا ہے ۔

  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Item Reviewed: سیکولربھارت کے سائے تلے Rating: 5 Reviewed By: Unknown