Tuesday, October 4, 2016

عالمی برادری کی بے حسی

اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے ۔جموں و کشمیرکامسئلہ طے پایاتھا کہ وہاں کی عوام کی منشا اور خواہش کے مطابق حل ہوگا ۔1947ء میں برصغیر کی تقسیم کے وقت یہ طے پایا تھا کہ مسلم اکثریتی علاقوں کو پاکستان میں شامل کیا جائے گا لیکن ہندوسیاست دانوں کی عیاری نے کئی ایسے مسلم علاقے ہڑپ کئے جن میں 80 فیصد تک مسلمان تھے ۔1947ء سے لے کر 2016ء تک مسئلہ کشمیر میں کئی اتار چڑھاؤآئے ۔کشمیریوں نے پرامن جدوجہد کی ،مظاہرے کئے ،بھارتی وزرا کو تگنی کا ناچ نچایا اور پھر مسلح جدوجہد شروع کی ۔کئی دفعہ کشمیریوں نے عالمی اداروں کے دروازے پردستک دینے کی کوشش کی لیکن بے حسی نے کچھ بھی کرنے سے باز رکھا۔کشمیریوں کی نسل جس نے قیام پاکستان کے وقت مکارانہ چالوں کا سامنا کیا تھا ان کے بعد تیسری نسل اب بھارت کے سامنے سینہ سپر
دیوار بن کرکھڑی ہے ۔22سالہ کشمیری برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد ایک ماہ کا عرصہ گذرنے کے باوجود کشمیری شمع آزادی روشن کئے ہوئے ہیں ۔ مظالم میں دن بدن اضافہ اور مسلسل کرفیو بھی جذبہ حریت کودبانے میں مسلسل ناکام ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے ہفتہ کو 29روز بھی کرفیو نافذ رہا۔مقبوضہ وادی میں شہریوں کے قتل عام کے خلاف مکمل ہڑتا ل اور زبردست احتجاجی مظاہرے کئے ۔ضلع بڈگام میں پرامن مظاہرین پر اندھادھند فائرنگ کی گئی جس سے دوکشمیری شہیدہوئے ۔بڈگام اور سوپورمیں بھارتی فائرنگ سے زخمی ہونے والے سمیروانی اور دانش رسول زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے ۔ان کشمیریوں کی شہادت کے بعد انتقادہ کشمیر میں شہید ہونے والوں کی تعداد70جبکہ زخمیوں کی تعداد 6500سے زائد ہوچکی ہے ۔
بھارتی فورسز کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال بڑے پیمانے پر کررہی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ کشمیری بینائی سے محروم ہورہے ہیں ۔یادرہے کہ پیلٹ گن کا استعمال جانوروں پرکیا جاتا ہے ۔ہفتہ کو بھی ضلع اسلام آباد میں ایک ریلی پر پیلٹ گن کا استعمال کرکے درجنوں افراد کو زخمی کردیا گیا ۔انسانی حقوق کی عالمی ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کا استعما ل بند کرے ۔یہ مظالم اس قدر بہیمانہ ہوچکے ہیں کہ دنیابھر سے ادیبوں اور دانش وروں نے برطانوی اخبار کے نام لکھے خط میں دہائی دی ہے کہ بھارت فی الفور پیلٹ گن کا استعمال بندکرے اور اقوام متحدہ بھارت کے خلاف جنگی جرائم کا مقدمہ چلائے ۔سری نگر کی تاریخی مسجد درگاہ حضرت بل میں نماز جمعہ سے روکنے کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ بندش کا دائرہ جموں تک وسیع ہوچکا ہے ۔جمعہ کے روزسری نگر میں جامع مسجد،خانقاہ معلی اور دیگر علاقوں کی مساجد کی ناکہ بندی کی گئی جس کی وجہ سے کشمیری مسلمانوں نے نماز جمعہ سڑکوں پراداکی ۔جموں و کشمیر سول سوسائٹی نے بھارت کی بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی کے خلاف پریس انکلیوسری نگرمیں مشعل بردار جلوس نکالا ،بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے گئے ۔
پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں ۔کشمیر کا مسئلہ ان دونوں کے درمیان ایک ایسا ایشو ہے جس پر یہ دونوں طاقتیں کبھی بھی آمنے سامنے آسکتی ہیں ۔مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بھارتی مظالم سے جہاں کشمیری اپنے غصہ کا اظہارکررہے ہیں ۔وہیں پاکستانی کشمیریوں کی حمایت اور بھارتی مظالم کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔مذہبی وسیاسی جماعتیں اور پاکستانی عوام مسلسل سراپااحتجاج ہیں ۔مذہبی وسیاسی جماعتیں اسلام میں تحریک آزادی جموں وکشمیر کے تحت لاہور سے اسلام آباد کے کشمیر چوک تک کامیاب کشمیرکارواں کرچکی ہیں جس میں کشمیری قیادت بھی موجودتھی ۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کشمیری بھائیوں کا علاج معالجہ کرنا چاہتاہے اور عالمی برادری بھارت کو مظالم سے باز کرے ۔سارک کانفرنس میں بھارتی وزیر داخلہ کا برہان مظفر وانی کو دہشت گرد کہنا اور جواب میں پاکستانی وزیر داخلہ چودھری نثار کا انہیں فریڈم فائٹر کہناثابت کرتا ہے کہ مسئلہ کشمیر عالمی برادری کی سستی ،کاہلی ،بے حسی یا جو بھی نام دے لیں کی وجہ سے مسلمانوں کے زخموں پرنمک چھڑک رہاہے ۔عالمی برادری مسئلہ کشمیر کو جلد ازجلد کشمیریوں کی منشاء کے مطابق حل کروانے میں اپناکردار اداکرے تاکہ دنیا کسی بڑی جنگ سے محفوظ رہ سکے ۔
09-08-16

  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Item Reviewed: عالمی برادری کی بے حسی Rating: 5 Reviewed By: Unknown