Tuesday, October 4, 2016

یوم آزادی پاکستان


قوموں کی تاریخوں میں ایسے موڑ بھی آتے ہیں جب انہیں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوتا ہے ۔ ایک ایسا ہی فیصلہ برصغیر کے مسلمانوں نے کیا جس نے انہیں پاکستان جیسا حسین وجمیل ملک دیا ۔آج بھی بھارتی اور مقبوضہ علاقوں میں مسلمانوں کی جو حالت زارہے وہ عالمی ذرائع ابلاغ کے ذریعے پہنچتی ہے تو بلاشبہ اللہ کا شکراداکرنے کو دل کرتاہے کہ اللہ وحدہ لاشریک نے ہمیں ہندوؤں کے ظلم سے محفوظ رکھا ہے ۔تقسیم برصغیر بیسیویں صدی کے بڑے واقعات میں سے ایک بڑا واقعہ ہے جہاں مسلمانوں نے ایک علیحدہ وطن حاصل کرکے دنیا پر ثابت کیا کہ آج بھی مسلمان اپنے نظریات کی خاطر قربانیاں دے سکتے ہیں ۔تقسیم برصغیر کے وقت ہندوستان سے پاکستان کی طرف آنے والے مہاجرین پر جو گذری وہ تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے ۔ریڈکلف ایوارڈ نے مبینہ جعلسازی سے کام لیتے ہوئے مسلم اکثریتی علاقے ہندوستان کے ساتھ ملادئیے ۔مقبوضہ جموں کشمیر میں 1947ء سے لے کر اب تک کشمیری بھارت سے آزادی کی خاطر قربانیاں دے رہے ہیں ۔پچھلے ایک ماہ سے زائد مقبوضہ جموں وکشمیر میں کشمیر ی مسلمان بھارت سے آزادی کی خاطر پرامن مظاہرے کررہے ہیں جس میں وکلاء، اساتذہ،ڈاکٹرز،طلباء ،مرد ،بوڑھے ،بچے اور مائیں بھرپور انداز میں شریک ہورہی ہیں ۔کشمیر مسلسل کرفیو کی وجہ سے غذائی قلت کا شکار ہوچکا ہے ۔ہسپتالوں سے ادویات ناپید ہوچکی ہیں ۔پیلٹ گن کے استعمال سے زخمی کشمیریوں کی ایک بڑی تعداد ہمیشہ کے لئے معذور ہوچکی ہے ۔
پاکستانی وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے یوم آزادی پاکستان کو کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے ان کے نام کردیا۔کشمیریوں پر جہاں ظلم وجبر ہورہاہے وہیں پاکستانی قیادت اور عوام مسلسل کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھائے ہوئے ہیں کہ انہیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دیاجائے ۔پاکستان میں جہاں آزادی کی تقریبات ہوئیں وہیں کراچی ،لاہوراورفیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں تحریک آزادی جموں کشمیراور دفاع پاکستان کونسل کے زیراہتمام ریلیاں ،مارچ اور کانفرنسز کی گئیں جن میں مذہبی ،سیاسی اور سماجی تنظیموں سمیت عوام الناس کی کثیر تعداد بھی شریک ہوئی ۔پاکستان ایک نظریہ کی بنیاد پر قائم ہوا تھا جس کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ جہاں اسلام دشمن قوتیں پاکستان میں بدامنی ،فرقہ واریت اور انتشار پھیلانے والے اقدامات کررہی ہیں وہیں نظریاتی سرحدوں پربھی حملے کیے جارہے ہیں ۔کیونکہ دشمن جانتا ہے کہ جیسے ہی پاکستان میں دوقومی نظریہ اور نظریہ پاکستان کی بنیاد ہلے گی ۔ پاکستان کے بنانے کا مقصد ختم ہوجائے گا ۔پاکستان میں ڈراموں ،کارٹونوں ،گانوں اور دوسرے مختلف پروگرامز کے ذریعے اسلام مخالف نظریات ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نوجوان نسل کے ذہنوں میں ڈالے جارہے ہیں ۔
عالم اسلام میں جہاں بدامنی عروج پر ہے اور اسلامی ممالک کی دولت لوٹنے والے مختلف حیلوں بہانوں سے ملکوں میں خانہ جنگی کرواکر اپنی من پسند حکومت لانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں جیسے کہ ترکی میں طیب اردگان کی جمہوری حکومت کو فوج کے ایک باغی گروپ نے ختم کرنے کی ناکام کوشش کی ۔وہیں عالم اسلام میں ایک اضطراب پایا جارہاہے کہ عالم اسلام کو متحد ہونا چاہیے۔اس وقت سعودی عرب کو جہاں یمن میں حوثیو ں ،داعش اور شام میں بشار الاسد کے حمایتوں سے خطرہ ہے،وہیں ترکی کو سیکولرطبقات سے خطرہ ہے جو مختلف روپ دھار کر سامنے آجاتے ہیں اور پاکستان کو بھی تحریک طالبان پاکستان اور دیگر خوارج تنظیموں سے خطرہ ہے۔سعودی عرب ،ترکی اور پاکستان ان ملک دشمن عناصر سے بخوبی نمٹ رہے ہیں ۔لیکن دوسر ے اسلامی ممالک میں مسلمانوں کا حال بہت براہے۔شام وعراق،افغانستان ،فلسطین ،کشمیر اوربرما سمیت دیگر ممالک میں مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہاہے ۔ایران میں سنی علماء کو پھانسیاں دی جارہی ہیں جوکہ ان طرح کے حالات میں کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ۔اس طرح کے حالات میں مسلم امہ شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہو چکی ہے ۔سیکولر ،لبرل اور ملحدانہ عقائد علیحدہ سے اپنی اپنی سرتوڑ کوشش کررہے ہیں کہ کسی طرح اسلامی ممالک میں اسلامی اقدارپر نقب لگائی جائے ۔ایسے میں اسلامی ممالک کو اپنے آپ کو متحد کرنے کی کوششوں کو مزید تیزکرنے کی اشد ضرورت ہے ۔نبی رحمت ﷺ کا ارشاد ہے کہ کسی عربی کو کسی عجمی پرکوئی فضیلت نہیں ۔اس لئے عرب ممالک کو بھی اور عجم ممالک کو بھی اپنے طور پر عالم اسلام کو متحد کرنے کی کوششیں تیز کرنی ہوں گی ۔
  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Item Reviewed: یوم آزادی پاکستان Rating: 5 Reviewed By: Unknown