Tuesday, October 4, 2016

کرپشن کے خلاف مہم

پاکستانی عوام پاکستان کو اللہ کا انعام قرار دیتی ہے ۔ قیام پاکستان سے لے کر اب تک پاکستانیوں نے بے شمار قربانیا ں دی ہیں۔قیام پاکستان سے ہی ملک دشمن قوتوں نے پاکستان کو توڑنے اور اسے ایک ناکام ریاست کے طور پر ثابت کرنے کے لئے اپنے ہرکارے اس میں داخل کردئیے تھے ۔پاکستان جسے ہمارے اباؤاجداد نے خون کا دریا عبور کرکے حاصل کیا تھا آج بے شمار مسائل کا شکار نظر آتاہے ۔کرپشن زدہ معاشرے نے پاکستان کی معاشی صورت حال کو ہلا کررکھ دیا ہے ۔بڑے بڑے سرکاری آفیسر زاس کرپشن کی بہتی گنگا میں ہاتھوں کی جگہ اپنا سر،پاؤں اور جسم سمیت نہاتے نظر آتے ہیں ۔ابھی پاکستانی پانامہ لیکس کے چنگل سے باہر نہیں نکلے تھے کہ بلوچستان سے سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر پرنیب (قومی احتساب بیورو)نے چھاپہ مارا۔ڈی جی نیب کے مطابق سابق سیکریٹری خزانہ کے گھر سے مجموعی طور پر 65 کروڑ، 18 لاکھ روپے سے زائد کی ملکی اور غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی جس میں امریکی ڈالر اور برطانوی پاؤنڈز بھی شامل تھے۔ہفتے کو سابق سیکریٹری خزانہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرکے نیب نے 14روزہ ریمانڈ لے لیا۔اس سارے معاملے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیرخزانہ کا اپنے عہدے سے مستعفی ہونا خوش آئند ہے ان کا کہنا تھا کیونکہ یہ سب میرے محکمے میں ہورہاتھا اس لئے میں تحقیقات مکمل ہونے تک مستعفی رہوں گا ۔
اس وقت دنیا میں 39ممالک ترقی یافتہ ہیں جبکہ باقی ممالک ترقی پذیر ممالک کی صف میں کھڑے ہیں اور شاید آنے والے پچاس سال کھڑے رہیں گے کیونکہ ان ممالک کے عوام وخواص اپنے ہی ملک کو لوٹنے میں مصروف ہیں اور اگر کہیں کوئی کوشش کرتابھی ہے تو
ترقی یافتہ ممالک میں سے کوئی اس کو نکیل ڈال دیتاہے ۔اصل میں ترقی یافتہ ممالک اپنی اجارہ داری قائم رکھنے کے لئے ترقی یافتہ ممالک پر مختلف پابندیا ں لگاکر اور اپنے مالیاتی اداروں کے زیرکنٹرول رکھ کر انہیں کنٹرول کئے ہوئے ہیں ۔ پاکستان میں اگر اسی صورت حال کو دیکھا جائے تو بیرونی سرمایہ کاری کے معاملات مشکلات کا شکار ہیں ۔ جولائی 2015ء سے مارچ 2016ء کے دوران جو 567.2 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوئی ہے اس میں ہمارا دوست ملک چین 523.8ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ ہمارے نام نہاد دوست نے 183.5ملین ڈالرز کی اپنی سرمایہ کاری ہمارے ملک سے نکال لی ہے۔سرمایہ کاری میں کمی کی وجہ ایک طرف تو عالمی قوتوں کی ریشہ دوانیاں ہیں تو دوسری طرف کچھ آستین میں چھپے سانپ دشمن ممالک کے ایجنڈے کو پورا کرنے میں مصروف عمل ہیں ۔پاکستان کو اتنا خطرہ بیرونی دشمن سے نہیں ہے جتنا خطرہ اندرون خانہ دوست نما دشمن سے ہے ۔بیرونی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت ہم سب میں موجود ہے لیکن ان اندرونی دشمنوں سے نمٹنے کی صلاحیت صرف چند ایک اداروں میں ہے ۔سیاست دان اس وقت اپنی کرسی اور جمہوریت بچانے کے چکروں میں ہیں ۔کیونکہ اصل جمہوریت ان کی کرسی ہے ۔ان کی کرسی کو خطرہ ہوا تو پوری جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوجاتا ہے ۔آج کا نوجوان جب سرکاری ملاز م بنتا ہے تو اس کا مقصد حلال رزق کمانا نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ دولت اکٹھی کرنا ہوتا ہے ۔ایک چھوٹا سرکاری کارندہ کرپشن کرے تو اس غریب کا مارمار کر ،ذلیل کرکر کے بھرکس نکال دیاجاتا ہے جبکہ اگر یہی کرپشن کوئی بڑا سرکاری افسر کرے تودرمیانی راہ نکل آتی ہے ۔گر ہم چاہتے ہیں کہ کرپشن جیسے ناسور کو ملک سے دیس نکالا دیاجائے تو ہمیں کرپشن زدہ آفیسرز،سرکاری افسرا ن،بیوروکریٹس اور سیاست دانوں کے ساتھ رویہ بدلنا ہوگا ۔معاشرتی طور پر اگر ہم ایسے سانپوں کا بائیکاٹ کرتے ہیں تو یقیناان کی حوصلہ شکنی ہوگی۔ اداروں کو سیاسی مداخلت سے پاک کرناہوگا کیونکہ سیاسی مداخلت کرپشن کی راہ ہموار کرتی ہے ۔
اس وقت جہاں ضرب عضب اور کراچی آپریشن کی وجہ سے ملک میں امن قائم ہوچکاہے ۔تکفیری وخارجی اور دشمن ایجنٹس پکڑے جارہے ہیں اوردشمن لابی کا زور ٹوٹ چکا ہے ۔ایسے میں جب بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں آنے کی سعی کررہے تھے تو ایسے میں پانامہ لیکس کا شوشہ آنا یقینااپنے اندر بہت سے سوالات رکھتا ہے ۔جب بھی پاکستان میں کوئی مثبت تبدیلی آنے کے آثار نظر آتے ہیں یا پاکستان کے حق میں کوئی بات جاتی ہے تو دشمن لابی کو مروڑ اٹھتے ہیں جس کی مثال پاک فرانس ایٹمی پروسیسنگ پلانٹ لگنے میں دشواریا ں ،کالاباغ ڈیم کا مسئلہ ،ایف سولہ طیاروں کی فراہمی میں لیت ولعل سے کام اور پاک چین راہداری پر ہونے والے حالیہ تحفظات اور اس کے بعد پکڑے جانے والے شرپسند عناصر اور دشمن ایجنٹس ہیں۔پاک چین راہداری دشمن لابی کے لئے ایک مسلسل سردرد ہے جس کے خلاف مسلسل سازشیں کی جارہی ہیں ۔کبھی سیاست دانوں کے خلاف اور کبھی پاک فوج کے خلاف ۔ پاک فوج چونکہ فرنٹ فٹ پر کام کررہی ہے اور اس کا کام بھی صاف ستھرا ہے اس لئے اس کے خلاف صرف پروپیگنڈہ ہی کیا جاتا ہے جبکہ سیاست دان دشمن لابی کے لئے ایک ترنوالہ ہیں اس لئے ان کے خلاف مسلسل سازشیں ہورہی ہیں ۔پاک فوج کا کردار اس وقت سب سے اہم ہے کیونکہ میری نظر میں سیاست دان سیاسی بالغ نظری کا مظاہرہ نہیں کررہے ۔ایک قلیل مدت میں سیاست دانوں کا پیداکردہ گند جس طرح سے پاک فوج نے صاف کیا ہے یہ اس کی پاکستان سے محبت ہے۔پاک چین راہداری کی حفاظت کی خاطر دن رات ایک کئے پاک فوج کے جوان ملک کی معاشی سرحدوں کے محافظ بن کرابھر رہے ہیں جبکہ سیاست دان کرپشن کرپشن کھیلنے میں مصروف ہیں ۔پانامہ لیکس سے ہٹ کر بھی ہمارے پاس بے انتہا کرپشن زدہ سیاست دان ،بیوروکریٹس اور سرکاری افسران ودیگر شامل ہیں ۔ پاکستانی عوام نے جس طرح سے ضرب عضب کو پاک فوج کے ساتھ مل کر کامیاب کیا ہے ایسے ہی اب کرپشن ،اقربا پروری اور دیگر لاینحل مسائل کو حل کرنے میں ہمیں شانہ بشانہ ہوکر چلنا ہوگا ۔
  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Item Reviewed: کرپشن کے خلاف مہم Rating: 5 Reviewed By: Unknown