Tuesday, October 4, 2016

عالم اسلام جل رہاہے



دنیا جب عالمی یوم مزدوراں منا رہی تھی تو عالم اسلام میں غم وغصے کی کیفیت چھائی ہوئی تھی ۔ملک شام میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب میں روسی افواج اور بشارالاسد کی افواج نے مل کر حلب کے علاقے حی السکری میں ہسپتال پر فضائی حملہ کیا ،کلاسہ اور بستان القصر میں رہائشی علاقوں پر بمباری کی ۔دنیا شکاگو میں ہونے والے مزدوروں پر بہیمانہ تشدد پر ابھی تک ماتم کناں ہے لیکن عالم اسلام میں ہونے والے ہرروز کے دھماکوں ،قتل وغارت اور عالم کفر کی سازشوں نے عالم اسلام کو مسلسل ماتم کناں بنایاہوا ہے ۔فلسطین و کشمیر میں مسلسل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کی نسل کشی اور دوسرے اسلامی ممالک میں بیرونی مداخلت نے مسلمانوں کا جیناحرام کردیاہے۔شام میں جاری روسی وایرانی مداخلت نے شام کو ایسے دہانے پر پہنچادیا ہے جہاں انسانیت روز مرتی ہے ۔شام میں روسی وایرانی مداخلت اس قدر
بڑھ چکی ہے کہ اقوام متحدہ بے بس نظر آتی ہے ۔عالم اسلام میں اس وقت ترکی ،سعودی عرب اور پاکستان کی صورت میں ایسے ممالک موجود ہیں جو عالم اسلام کی سلامتی کے ضامن بن سکتے ہیں ۔لیکن ان تینوں ممالک کو اس قدر اندرونی معاملات میں مصروف کردیا گیا ہے کہ انہیں عالم اسلام کی عملی مدد کی کوئی صورت نظر نہیں آتی ۔پاکستان ایک لمبے عرصے سے اندرونی دہشت گردوں ،سہولت کاروں اور دشمن ممالک کے ایجنٹوں اور جاسوسوں سے نمٹ رہاہے ۔سعودی عرب جو عالم اسلام کا مرکز ہے وہاں ان سازشی عناصر کی توجہ سب سے زیادہ ہے۔ترکی جو لبرل ازم اور دیگر سیکولر نظریات سے نکل کر اسلام کی طرف لوٹ رہاہے اس کو بھی انہیں سازشوں کا شکارکرکے صرف زبانی اقدامات تک محدود کردیا ہے ۔
خلیج تعاون کونسل نے شام کے شہر حلب کے اسپتالوں اور شہری آبادی پر سرکاری فوج کی وحشیانہ بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی جرم قرار دیا ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے رابطہ کار نے کہا ہے کہ شام کے شہر حلب میں گذشتہ دو دن(27اور28تاریخ) میں صورتحال انتہائی تباہ کن ہو چکی ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے رابطہ کار نے کہا کہ شام میں انسانی امداد میں شریک کارکنوں پر بمباری ہو رہی ہے اور اگلے چند دن شام میں لاکھوں لوگوں کو مہیا کی جانے والی انسانی امداد کی فراہمی کے لیے انتہائی اہم ہیں۔شام میں جاری حالیہ تشدد کے بعد اقوامِ متحدہ کے زیرِ اہتمام فروری میں ہونے والا جنگ بندی کا معاہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔شام کے بارے میں اقوام متحدہ کے ایلچی سٹیفن ڈی مستورا نے خبردار کیا ہے کہ حکومتی افواج اورحکومت مخالفین کے مابین 27 فرروی سے جاری جنگ بندی اب برائے نام ہی رہ گئی ہے۔انھوں نے کہا کہ انسانی امداد اور فلاحی صحت سے منسلک کارکن بمباری میں مارے جارہے ہیں اور اس سے لاکھوں افراد کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔عالمی تنظیم کے مطابق اس کے زیرِ انتظام چلنے والے القدس ہسپتال میں ہونے والی ہلاکتوں میں حلب شہر کے ایک ماہر امراض بچگان بھی شامل ہے۔سیرین آبزویٹری گروپ کے سربراہ رامی عبدالرحمان کے مطابق حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک ماہر امراض بچگان شامل ہیں جن کا نام وسیم محاذ ہے۔عالمی امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ القدس ہسپتال مقامی طور پر بہت مشہور تھا اور اس پر بدھ کو براہِ راست فضائی حملہ کیاگیا۔ایم ایس ایف نے القدس ہسپتال کو فضائی حملے میں تباہ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے عام افراد کو صحت کی ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی تھیں۔امدادی کارکن کے مطابق اس فضائی حملے میں دو روسی راکٹ استعمال کیے گئے تھے۔یہ سب بیانا ت ہیں اور اس سے ملتے جلتے دیگر بیانا ت بھی اخبارات کی زینت بنتے رہے ہیں ۔اقوام متحدہ کے بنانے کا مقصد ممالک کے درمیان امن کی فضا ء کو قائم رکھنا تھا لیکن آج تک عالم اسلام کے کسی بھی مسئلے کا حل اقوام متحدہ نے منصفانہ نہیں کیا ۔
ابھی کل کی بات ہے عالم اسلام نے فوجی اتحاد کوبنانے کی داغ بیل ڈالی تھی جس کا مقصد اسلامی ممالک میں جاری دہشت گردی ،بیرونی مداخلت اور عوام الناس کی حفاظت تھا ۔عالم اسلام کے مسائل کا حل بلاشبہ عالم اسلام کے اتحاد میں ہے ۔گو اس کے حوالے سے سعودی عرب نے مخلصانہ کوششیں شروع کی ہیں لیکن اس میں دیگر اسلامی ممالک کی توجہ نہ ہونے کے برابر ہے ۔عالم اسلام ایک لمبے عرصے سے سازشوں کا شکار ہے آج بھی کہیں تحریک طالبان پاکستان ،بوکوحرام اور کہیں داعش جیسی تنظیمیں پیداکرکے عالم اسلام کے ممالک میں قتل وغارت اور دہشت گردی کا بازار گرم کرکے پھر عالمی طاقتوں کی مداخلت نے اسلامی ممالک کی رہی سہی طاقت بھی ختم کرکے رکھ دی ۔جن ممالک میں ان خوارج ،تکفیریوں اور دہشت گردوں کا زور نہ چل سکا وہاں کہیں انقلاب ،کہیں جمہوریت اور کہیں آمریت کے نام پر عوام کو دھوکا دیاگیا اور ہنستی بستی بستیوں کو خانہ جنگی میں بدل کررکھ دیا ۔آج کا مسلمان اب تک یہ نہیں سمجھ سکا کہ عالم اسلام کی بقا ء ان کے متحد ہونے اور اسلام کے جھنڈے تلے ہے ۔اس کے لئے دانش وروں ،اسکالرز،تعلیمی اداروں کے ماہرین اور دیگر پڑھے لکھے طبقے کو اسلام کے نظام کو سمجھ کر عوام الناس تک پہنچانا ہوگا ۔


  • Blogger Comments
  • Facebook Comments

0 comments:

Post a Comment

Item Reviewed: عالم اسلام جل رہاہے Rating: 5 Reviewed By: Unknown